
اگرچہ منشیات ملک میں لاکھوں زندگیوں کو تباہ کرچکی ہیں لیکن ریاست اور معاشرہ اب بھی اس کو سنجیدہ مسئلے کے طور پر نہیں دیکھ رہا
اگرچہ منشیات ملک میں لاکھوں زندگیوں کو تباہ کرچکی ہیں لیکن ریاست اور معاشرہ اب بھی اس کو سنجیدہ مسئلے کے طور پر نہیں دیکھ رہا
تمباکو اور اس سے متعلق مصنوعات کی طویل تاریخ ہے جو 6000سال قبل مسیح میں ملتی ہے
آپ کی امی اگر چل پھر سکتی ہیں تو انہیں بیٹھنے کا نہ کہیں، وہ آج بھی پورا کچن سنبھال لیں گی، آپ سے بہتر سنبھالیں گی
ضلع فیصل آباد میں واقع ماموں کانجن کا ایک نواحی گاؤں 493 گ ب میں کسی دکان پر سگریٹ تک دستیاب نہیں۔
چوہدری اسلم سنہ 1964 میں ضلع مانسہرہ کی تحصیل ’ڈُھڈیال‘ میں پیدا ہوئے اور 31 اکتوبر 1984 کو پولیس میں شمولیت اختیار کی
انتہائی عجلت میں کیے گئے فیصلے میں کسی نے یہ نہیں سوچا کہ اگر بازار، مارکیٹیں، ٹرانسپورٹ اڈے اور دیگر تمام شعبہ جاتکھلے رکھے جاسکتے ہیں تو تعلیمی اداروں کو ایس او پیز کے تحت کیوں نہیں چلایا جاسکتا؟؟؟
اتوار بازار کا لنڈا سب سے سستا اور بہترین ہوتا ہے۔ وہاں چھانٹی کا مال نہیں ہوتا۔ ڈھونڈنا پڑے گا لیکن محنت میں عظمت ہے۔
آپ اگر ایسے ہی کسی سفر پر جانا چاہتے ہیں تو شاید کچھ رہنمائی مل سکے ورنہ امید ہے کہ کم از کم ہمارے سفر کی کہانی آپ کو بور نہیں کرے گی۔ ایک چیز اور، اور وہ یہ کہ سفر پر نکلنے سے پہلے یہ طے کرلیں کہ ایک ایک لمحے کو یادگار بنانا ہے۔ یعنی یہ نہ سوچا جائے کہ نتھیا گلی پہنچ کر ہی آپ کو مزہ آئے گا، بلکہ یہ سوچ لیں کہ گھر سے نکلنے کے بعد سے ہی تفریح کا آغاز ہوچکا ہے۔
ایک مرتبہ پھر عوام کو کورونا کی شدت کو محسوس کرنے کی ضرورت ہے اور اپنے آپ اور دوسروں کو حتیٰ الوسع بچانے کی ضرورت ہے کیونکہ جب تک ہمیں کورونا کی ویکسین نہیں مل جاتی تب تک اس سے احتیاط میں ہی عوام کی زندگی ہے
ازل سے شروع ہونے والا پینے کے پانی کا مسئلہ اب تول پکڑ گیا ہے اور نوبت کراچی کی طرح واٹر ٹینکر منگوانے کی آگئی ہے
دیکھو گے تو ہر موڑ پہ مل جائیں گی لاشیں
ڈھونڈوگے تو اس شہر میں قاتل نہ ملے گا
ہزارہ جینیاتی اعتبار سے چین کے صوبے سنکیانگ میں رہنے والے ایغور نسل کے لوگوں سے ملتے ہیں۔
انگلینڈ کے وزیراعظم نے فوری طور پر لاکھوں افراد کے کرسمس کے منصوبوں کو ختم کرتے ہوئے ان علاقوں میں سخت پابندی نافذ کردیں۔
مکھڈ کی تاریخ دو حصوں میں ہے۔ ایک سترہویں صدی سے پہلے کا مکھڈ ہے جس کی تاریخ قبل از مسیح تک جاتی ہے۔ مکھڈ کا پرانا شہر کیسے تباہ ہوا؟ اس حوالے سے تاریخ خاموش ہے تاہم یہ بات حقیقت ہے کہ دریائے سندھ میں کئی بار خوفناک طغیانی آئی جس نے اس کے کنارے آباد بستیوں کو تہس نہس کر دیا۔
رہن سہن کی آزادی، عبادت کی آزادی تو شاید ہمیں ستر اسی سال پہلے مل ہی گئی مگر شخصی آزادی شاید ابھی تک اس قوم کو نصیب نہیں ہوئی۔
ہمارے معاشرے میں جوں جوں انسان کی عمر گھٹتی جاتی ہے وہ اپنے تمام حقوق و فرائض سے دستبردار ہوتا چلا جاتا ہے۔ عمر کا یہ تقاضا آن پہنچتا ہے کہ آپ کی اپنے ہی آپ سے بات کرنا تک مناسب نہیں سمجھتے
تقریبا تمام ممالک کی طرح پاکستان میں بھی ڈیجیٹل دنیا سے متعلق قوانین موجود ہیں۔ اگر آپ یہ دیکھیں کہ کسی ڈیجیٹل شہری نے نے کسی اورشہری کی تصویر/ویڈیو بغیر کریڈٹ دئیے لگائی ہے تو اس نے جرم کیا ہے جسے رپورٹ کرنے کا آپشن ہر سوشل سائیٹ پر موجود ہے یا پھر آپ کی اپنی تصویر/ویڈیو کسی نے آپ کی مرضی کے بغیر پوسٹ کی ہے تو یہ چوری ہے اس نے جرم کیا ہے اسے ایف آئی اے کی ان لائین ویب سائیٹ پر رپورٹ کر کے ایف آئی آر بھی درج کروائی جاسکتی ہے۔
دنیا میں جتنے لوگ نشہ کرتے ہیں، اتنی ہی نشہ کرنے کی وجوہات ہیں، جن میں سے چند ایک گھریلو ناچاقی، بیروزگاری، ذہنی اذیت کا شکار، رشتوں میں ناکامی، لاحصل کی تمنا، ڈپریشن اور ٹینشن ہیں۔ نشے میں مبتلا شخص اپنی ہر حرکت کو جائز سمجھتا ہے۔ نشے کی خاطر وہ غیر اخلاقی اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہوتا ہے۔
اقوام متحدہ کی منشیات بارے ایک رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں 26 کروڑ 90 لاکھ افراد منشیات کا استعمال کرتے ہیں۔ منشیات کی وجہ سے ایک کروڑ 18 لاکھ افراد موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں، جس میں سب سے زیادہ تعداد تمباکو کا استعمال کرنے والوں کی ہے جو کہ 80 لاکھ سے زیادہ ہے۔
اس وقت پاکستان میں کرونا کی وجہ سے معیشت جس تباہ حالی کو شکار ہے اور ملک کی جانب سے قرضوں کی ادائیگی میں جس دشواری کا سامنا ہے۔ اس تناظر میں دیکھا جائے تو قرضے کی معافی کے لیئے ایک آواز ہونا اچھی پیش رفت ہے۔